غریب ملک پاکستان کے 3,500رہائشیوں کی مہنگی ترین جائیدادیں۔

نئی حکومت کے آتے ہی احتساب کے اداروں نے اپنی کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ آئے دن کبھی نیب تو کبھی ایف آئی اے کسی نہ کسی معاشرے کے گندے انڈے کو حوالات کی سیر کو لیجاتے ہیں اور مکمل تفتیش تک احتساب عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔
حال ہی میں وزیرِاعظم عمران خان کی ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے اعلان کے بعد ملک کے احتساب کے دوسرے سب سے بڑے ادارے ایف آئی اے نے اپنی کاروائیاں تیز کرتے ہوئے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق دبئی میں موجود 3,500پاکستانیوں کی جائیدادوں کی مکمل تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ان میں سے زیادہ تر جائیداد دبئی کی سب سے مشہور رئیل اسٹیت کمپنی ایمار پراپرٹیز کے مختلف پراجیکٹس میں سے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایمار کمپنی نے ایک لسٹ جاری کی ہے جس میں تقریباً 34,000پراپرٹی مالکان کی تفصیلات درج ہیں جس میں سے 3,550کا تعلق پاکستان سے ہے۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن کا کہنا ہے کہ ادارے نے پہلے سے ہی ان معلومات پر کام جاری رکھا ہوا تھا اور کافی حد تک تفصیلات بھی جمع کرلی تھی۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹرنے مزید کہا کہ ان تمام تفصیلات کے بعد ادارہ ہر ایک فرد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ایمار پراپرٹیز کی جانب سے جاری کی جانے والی فہرست میں نا صرف پراپرٹی مالکان کے نام شامل ہیں بلکہ اس میں ان تمام مالکان کے رہائشی اور رابطہ کی تفصیلات سمیت ای میل آئی ڈیز اور شہریت جیسی اہم تفصیلات درج ہیں۔
اس اہم پیشرفت کے بعد، پاکستان کے ریاستی ادارے حرکت میں آگئے ہیں اور اس فہرست میں شامل تمام افراد کے خلاف اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ان تمام افراد کے خلاف کوئی ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے یا نہیں۔
Write Comments